Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا کچھ یوں کہ پچھتائے بہت ہیں

ثمینہ اسلم ثمینہ

ہوا کچھ یوں کہ پچھتائے بہت ہیں

ثمینہ اسلم ثمینہ

MORE BYثمینہ اسلم ثمینہ

    ہوا کچھ یوں کہ پچھتائے بہت ہیں

    تمہیں سوچا شرمائے بہت ہیں

    جسے پھولوں کے تحفے ہم نے بھیجے

    اسی نے سنگ برسائے بہت ہیں

    جو سچ پوچھو تو اب کے یوں ہوا ہے

    تیرے غم سے بھی اکتائے بہت ہیں

    چبھے پاؤں میں کانٹے یاد آیا

    کہ ہم نے پیل ٹھکرائے بہت ہیں

    اور اب تو غم چھپانا آ گیا ہے

    کہ آنسو پی کے مسکائے بہت ہیں

    مسلسل کر لیا پت جھڑ کو مہماں

    یہ موسم دل کو راس آئے بہت ہیں

    یہ آنسو بھی نوازش ہیں اسی کی

    کرم بھی جس نے فرمائے بہت ہیں

    میری چاہت بھی سکوں میں تلی ہے

    تہی دامن تھے شرمائے بہت ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے