Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا نہیں ہے ابھی منحرف زبان سے وہ

سلطان سکون

ہوا نہیں ہے ابھی منحرف زبان سے وہ

سلطان سکون

MORE BYسلطان سکون

    ہوا نہیں ہے ابھی منحرف زبان سے وہ

    ستارے توڑ کے لائے گا آسمان سے وہ

    نہ ہم کو پار اتارا نہ آپ ہی اترا

    لپٹ کے بیٹھا ہے پتوار و بادبان سے وہ

    ہماری خیر ہے عادی ہیں دھوپ سہنے کے ہم

    ہوا ہے آپ بھی محروم سائبان سے وہ

    تمام بزم پہ چھایا ہوا ہے سناٹا

    اٹھا ہے شخص کوئی اپنے درمیان سے وہ

    ابھی تو رفعتیں کیا کیا تھیں منتظر اس کی

    ابھی پلٹ کے بھی آیا نہ تھا اڑان سے وہ

    ہزار میلا کیا دل کو اس کی جانب سے

    کسی بھی طور اترتا نہیں ہے دھیان سے وہ

    اب اس کی یاد اب اس کا ملال کیسا ہے

    نکل گیا جو پرے سرحد گمان سے وہ

    وہ جس سکونؔ کا اب آپ پوچھنے آئے

    چلا گیا ہے کہیں اٹھ کے اس مکان سے وہ

    مأخذ :
    • کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 311)
    • Author : Ahmad Nadeem Qasmi
    • مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23)
    • اشاعت : Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے