Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حباب آسا میں دم بھرتا ہوں تیری آشنائی کا

حیدر علی آتش

حباب آسا میں دم بھرتا ہوں تیری آشنائی کا

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    حباب آسا میں دم بھرتا ہوں تیری آشنائی کا

    نہایت غم ہے اس قطرے کو دریا کی جدائی کا

    اسیر اے دوست تیرے عاشق و معشوق دونوں ہیں

    گرفتار آہنی زنجیر کا یہ وہ طلائی کا

    تعلق روح سے مجھ کو جسد کا نا گوارا ہے

    زمانے میں چلن ہے چار دن کی آشنائی کا

    فراق یار میں مر مر کے آخر زندگانی کے

    رہا صدمہ ہمیشہ روح و قالب کی جدائی کا

    ہوئی منظور محتاجی نہ تجھ کو اپنی سائل کی

    بنایا کاسۂ سر واژگوں کاسہ گدائی کا

    نظر آتی ہیں ہر سو صورتیں ہی صورتیں مجھ کو

    کوئی آئینہ خانہ کارخانہ ہے جدائی کا

    وصال یار کا وعدہ ہے فردائے قیامت پر

    یقیں مجھ کو نہیں ہے گور تک اپنی رسائی کا

    بھروسہ آہ پر ہرگز نہیں اے یار عاشق کو

    شکار اب تک کہیں دیکھا نہیں تیر ہوائی کا

    دکھایا حسن سے اعجاز موسی کلک قدرت نے

    ید بیضا بنایا چور انگشت حنائی کا

    نہیں مٹتی ہے پتھر کی لکیر احباب کہتے ہیں

    رہے گا پائے بت پر نقش اپنی جبہہ سائی کا

    شکست خاطر احباب ہوتی ہے درست اس سے

    توجہ میں تری اے یار اثر ہے مومیائی کا

    دل اپنا آئینہ سا صاف عشق پاک رکھتا ہے

    تماشا دیکھتا ہے حسن اس میں خود نمائی کا

    کف افسوس ملواتی ہے تیری پاک دامانی

    پنہا کر شاہد عصمت کو جامہ پارسائی کا

    نہیں دیکھا ہے لیکن تجھ کو پہچانا ہے آتشؔ نے

    بجا ہے اے صنم جو تجھ کو دعویٰ ہے خدائی کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے