Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حدود جان سے آگے نکل بھی سکتا ہے

فخر لالہ

حدود جان سے آگے نکل بھی سکتا ہے

فخر لالہ

MORE BYفخر لالہ

    حدود جان سے آگے نکل بھی سکتا ہے

    یہ سیل عشق ہے سب کچھ نگل بھی سکتا ہے

    مکین عرش سہی ماورائے غم تو نہیں

    کہ حسن چاند کا اک شب میں ڈھل بھی سکتا ہے

    وہ جس پہ گھر نہیں بنتے کبھی پرندوں کے

    وہ پیڑ اپنے ہی سائے سے جل بھی سکتا ہے

    میں جانتا ہوں سخاوت وفا کے صحرا کی

    ہماری ایڑی سے چشمہ ابل بھی سکتا ہے

    گریز پا نہ ہو اجڑے ہوئے مکانوں سے

    کھنڈر کی تہہ سے خزانہ نکل بھی سکتا ہے

    یہ سرسری سا تعلق ہے مستقل نہ سمجھ

    وہ عین وقت پہ رستہ بدل بھی سکتا ہے

    تو دو گھڑی ہی اگر ساتھ چل پڑے ہمدم

    عذاب ہجر مرے سر سے ٹل بھی سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے