Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حدود ذات میں اوروں کا ذکر ہی کیا ہے

انجم فوقی بدایونی

حدود ذات میں اوروں کا ذکر ہی کیا ہے

انجم فوقی بدایونی

MORE BYانجم فوقی بدایونی

    حدود ذات میں اوروں کا ذکر ہی کیا ہے

    خود آدمی بھی نہ سمجھا کہ آدمی کیا ہے

    یہ فاصلے جو ترے قرب کی ضمانت ہیں

    سمٹ گئے تو بتاؤں گا زندگی کیا ہے

    ہمی کو خاک سمجھ لو تمہاری عمر دراز

    یہ تذکرہ تو مکمل ہو آدمی کیا ہے

    حجاب ذات سے باہر کہاں ابھی ہم لوگ

    ابھی یہ کون بتائے کہ آدمی کیا ہے

    کہا نہ تھا کہ محبت کا تذکرہ نہ کرو

    کسے خبر تھی کہ معراج زندگی کیا ہے

    سوال یہ ہے کہ تم کیا نگاہ رکھتے ہو

    نیاز مند تو واقف ہے بندگی کیا ہے

    روا نہیں ہے مسلسل گریز نقد و نظر

    کبھی کبھی تو بتاؤ کہ زندگی کیا ہے

    ابھی تو مجھ سے خدائی کی حد میں بات کرو

    خدا بنو تو بتانا کہ آدمی کیا ہے

    جبین شوق پہ سجدوں کے داغ اے انجمؔ

    یہ بندگی ہے تو معیار بندگی کیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے