Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوئے اب تو خنجر اٹھانے کے قابل

منشی بنواری لال شعلہ

ہوئے اب تو خنجر اٹھانے کے قابل

منشی بنواری لال شعلہ

MORE BYمنشی بنواری لال شعلہ

    ہوئے اب تو خنجر اٹھانے کے قابل

    بنے ہو گلے سے لگانے کے قابل

    نہیں دیدۂ تر بہانے کے قابل

    ہر آنسو ہے موتی لٹانے کے قابل

    وہ آئے تو کب آئے پردہ سے باہر

    ہوا جب میں ان سے چھپانے کے قابل

    ہم اپنی ہی دیوار سے پھوڑ مرتے

    اگر سر ہی ہوتا اٹھانے کے قابل

    زمیں پر سے اہل جہاں کو ہٹا دو

    جگہ چھوڑ دو تلملانے کے قابل

    ابھی سے مری جان غیروں سے وعدے

    ابھی ہو تو لو آنے جانے کے قابل

    تبسم سے کیا خندۂ گل کو نسبت

    کہیں منہ بھی ہے مسکرانے کے قابل

    خدا کے لیے گیسوؤں کو نہ بل دو

    یہ موذی نہیں سر چڑھانے کے قابل

    مری قیس کی کوہ کن کی کہانی

    یہ قصے ہیں سننے سنانے کے قابل

    نہ آئے کہیں موت عشق بتاں میں

    الٰہی رہیں منہ دکھانے کے قابل

    دل سوختہ خال ہندو پہ مائل

    مسلماں کا مردہ جلانے کے قابل

    بتوں سے امید وفا کب ہے شعلہؔ

    زمانہ نہیں دل لگانے کے قابل

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے