Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوئے جس عشق کے محصور جانے ہی نہیں دیتا

احتشام حسن

ہوئے جس عشق کے محصور جانے ہی نہیں دیتا

احتشام حسن

MORE BYاحتشام حسن

    ہوئے جس عشق کے محصور جانے ہی نہیں دیتا

    ہمیں خود سے زیادہ دور جانے ہی نہیں دیتا

    مزاجاً ابتدا سے ہم اسیر دشت ہجراں ہیں

    جہاں سے اب دل مجبور جانے ہی نہیں دیتا

    یہ لطف عشق ایسا ہے لپٹ جاتا ہے پیروں سے

    کوئی سرمد ہو یا منصور جانے ہی نہیں دیتا

    جہاں بے چین پھرتے ہیں اجالے مانگنے والے

    اندھیرا اس جگہ تک نور جانے ہی نہیں دیتا

    ہمیں درکار ہے رخصت غم دوراں سے کچھ دن کی

    وہ عرضی کر کے نامنظور جانے ہی نہیں دیتا

    عجب سرمہ بنایا ہے تری ضرب تجلی نے

    مری آنکھوں سے کوہ طور جانے ہی نہیں دیتا

    فضاؤں میں وفا اور خاک میں اتنی محبت ہے

    کہاں جاؤں بہاولپور جانے ہی نہیں دیتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے