Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوئے جو ساتھ نظاروں نے رشک کرنا ہے

خالد ندیم شانی

ہوئے جو ساتھ نظاروں نے رشک کرنا ہے

خالد ندیم شانی

MORE BYخالد ندیم شانی

    ہوئے جو ساتھ نظاروں نے رشک کرنا ہے

    ہمارے بخت پہ یاروں نے رشک کرنا ہے

    تمہارا ہاتھ اگر ہاتھ میں رہا یوں ہی

    خزاں رتوں پہ بہاروں نے رشک کرنا ہے

    ہم اس کے ذروں میں چاہت کا نور بھر دیں گے

    ہمارے تھل پہ ستاروں نے رشک کرنا ہے

    لگے گا پھول کو رکھا ہوا ہے کاندھوں پر

    اٹھا کے ڈولی کہاروں نے رشک کرنا ہے

    ہمارے شعر محبت کا استعارہ ہیں

    سو ایک دو نہیں ساروں نے رشک کرنا ہے

    بہا کے لانے ہیں دریا نے کتنے پھول مگر

    کسی کسی پہ کناروں نے رشک کرنا ہے

    میں جنگ ہار کے جیتوں گا اس طرح خالدؔ

    سبھی پیادوں سواروں نے رشک کرنا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے