Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوئے کیوں اس پہ عاشق ہم ابھی سے

شیخ ابراہیم ذوقؔ

ہوئے کیوں اس پہ عاشق ہم ابھی سے

شیخ ابراہیم ذوقؔ

MORE BYشیخ ابراہیم ذوقؔ

    ہوئے کیوں اس پہ عاشق ہم ابھی سے

    لگایا جی کو ناحق غم ابھی سے

    دلا ربط اس سے رکھنا کم ابھی سے

    جتا دیتے ہیں تجھ کو ہم ابھی سے

    ترے بیمار غم کے ہیں جو غم خوار

    برستا ان پہ ہے ماتم ابھی سے

    غضب آیا ہلیں گر اس کی مژگاں

    صف عشاق ہے برہم ابھی سے

    اگرچہ دیر ہے جانے میں تیرے

    نہیں پر اپنے دم میں دم ابھی سے

    بھگو رہوے گا گریہ جیب و دامن

    رہے ہے آستیں پر نم ابھی سے

    تمہارا مجھ کو پاس آبرو تھا

    وگرنہ اشک جاتے تھم ابھی سے

    لگے سیسہ پلانے مجھ کو آنسو

    کہ ہو بنیاد غم محکم ابھی سے

    کہا جانے کو کس نے مینہ کھلے پر

    کہ چھایا دل پہ ابر غم ابھی سے

    نکلتے ہی دم اٹھواتے ہیں مجھ کو

    ہوئے بے زار یوں ہمدم ابھی سے

    ابھی دل پر جراحت سو نہ دو سو

    دھرا ہے دوستو مرہم ابھی سے

    کیا ہے وعدۂ دیدار کس نے

    کہ ہے مشتاق اک عالم ابھی سے

    مرا جانا مجھے غیروں نے اے ذوقؔ

    کہ پھرتے ہیں خوش و خرم ابھی سے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    ہوئے کیوں اس پہ عاشق ہم ابھی سے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے