Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوئے رسوائے الفت عمر بھر کو

حامد عظیم آبادی

ہوئے رسوائے الفت عمر بھر کو

حامد عظیم آبادی

MORE BYحامد عظیم آبادی

    ہوئے رسوائے الفت عمر بھر کو

    جگر روتا ہے دل کو دل جگر کو

    مرے دل کو وہ تکتا ہے جگر کو

    خبر اپنی نہیں اس بے خبر کو

    کبھی ہوگا نہ کم سودائے الفت

    لئے پھرتا ہوں ساتھ اس درد سر کو

    کسی سے بھی نہیں ملتی کسی دن

    نظر شاید لگی تیری نظر کو

    ملا دے یا الٰہی تو ملا دے

    اثر سے نالہ ہائے بے اثر کو

    جو میں گزرا ادھر تو داغ دل نے

    کیا روشن چراغ رہ گزر کو

    پسند آتا ہے ہنسنا اے ستم گر

    لب سوفار کا زخم جگر کو

    بتوں کی دوستی سے کیا نتیجہ

    خدا سے چاہئے الفت بشر کو

    جوانی میں عبث ہے فکر پیری

    ابھی ہے رات مدت ہے سحر کو

    مئے الفت کی ایسی بے خودی ہے

    خبر دل کی نہیں حامدؔ جگر کو

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے