ہوئی بخشش تو نیا چاند چڑھایا ہم نے
ہوئی بخشش تو نیا چاند چڑھایا ہم نے
خلد میں غیر کی حوروں کو پھنسایا ہم نے
حال دل ان کو اگر جا کے سنایا ہم نے
الٹا برہم ہوئے کیوں دل کو لگایا ہم نے
کیوں بنایا تھا ہمیں ایک طرف ہے یہ سوال
اک طرف ہے یہ بھرم تم کو بنایا ہم نے
حشر کچھ آپ کی محفل نہیں بندہ پرور
جو بگڑ کر ہمیں کہتے ہیں بلایا ہم نے
وصل میں بات تھی دس بوسوں کی لیکن اس نے
شرم میں اک ہی لیا اور بقایا ہم نے
حسن آنکھوں میں اتر آیا ہے ہر چند اس کا
آئنے میں بھی جو دیکھا اسے پایا ہم نے
جب پڑھی حضرت حارثؔ کی غزل فرمایا
بخدا ایسا سخنور نہیں پایا ہم نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.