Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوئی تذلیل ہنر با ہنروں کے ہوتے

واصل عثمانی

ہوئی تذلیل ہنر با ہنروں کے ہوتے

واصل عثمانی

MORE BYواصل عثمانی

    ہوئی تذلیل ہنر با ہنروں کے ہوتے

    نغمہ بے ربط ہوا نغمہ گروں کے ہوتے

    کسی آسیب کا سایہ ہے یقیناً ورنہ

    در بدر پھرتے نہ ہم اپنے گھروں کے ہوتے

    یہ غنیمت ہے کہ کچھ اہل نظر باقی ہیں

    ہم ہدف ورنہ یہاں کم نظروں کے ہوتے

    عشق پر کیسا کڑا وقت پڑا ہے یارو

    شہر ویران ہے آشفتہ سروں کے ہوتے

    گرتے پڑتے سبھی منزل پہ پہنچ تو جاتے

    کاش دھوکے میں نہ ہم راہبروں کے ہوتے

    کوئی عیسیٰ نظر آ جائے تو اس سے پوچھوں

    لوگ مر جاتے ہیں کیوں چارہ گروں کے ہوتے

    ہم ہی سے ہو نہ سکی مدح سرائی ان کی

    ورنہ منظور نظر تاجوروں کے ہوتے

    جانے کس خوف سے سمٹے ہوئے بیٹھے ہیں طیور

    اڑ نہیں پاتے نشیمن سے پروں کے ہوتے

    ایک گردش ہی میں اب تک تو بکھر بھی جاتے

    ہم اگر دست نگر کوزہ گروں کے ہوتے

    سوچتا ہوں نہ ہو منزل کا طلسم نیرنگ

    راہ کیوں ملتی نہیں راہبروں کے ہوتے

    جانے کیا ہو گیا قسمت کو ہماری یا رب

    کچھ نظر آتا نہیں دیدہ وروں کے ہوتے

    ہم سے اوراق تواریخ یہ کرتے ہیں سوال

    کیسے بے نام ہوئے نام وروں کے ہوتے

    لطف تو جب تھا کہ روداد سفر میں واصلؔ

    تذکرے تھوڑے بہت ہم سفروں کے ہوتے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے