ہجوم غم کو ہم تو زیست کا حاصل سمجھتے ہیں
ہجوم غم کو ہم تو زیست کا حاصل سمجھتے ہیں
یہ الفاظ دگر طوفان کو ساحل سمجھتے ہیں
رہ الفت میں ایسے بھی مقام آ جاتے ہیں اکثر
جہاں آہ و فغاں کو ہم سکون دل سمجھتے ہیں
اسیران قفس کی ہمت مردانہ تو دیکھو
قفس کی قید کو آزادئ کامل سمجھتے ہیں
وہ کیا پہنچیں گے منزل پر وہ کیا پائیں گے منزل کو
جو رہزن کو بھی اپنا رہبر کامل سمجھتے ہیں
انہیں پروائے جور چرخ گردوں ہو نہیں سکتی
جو رنج و غم کو بھی وجہ سکون دل سمجھتے ہیں
کہاں میں اور کہاں شعر و سخن کی انجمن پیکاںؔ
بہ فیض طبع موزوں ہے جو اہل دل سمجھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.