ہجوم غم میں کس زندہ دلی سے
مسلسل کھیلتا ہوں زندگی سے
قریب آتے ہیں لیکن بے رخی سے
پرانے دوست بھی ہیں اجنبی سے
فرشتے دم بخود ابلیس حیراں
توقع یہ کہاں تھی آدمی سے
نظام عصر نو یہ کہہ رہا ہے
اندھیرے پھیلتے ہیں روشنی سے
چلے آئے حرم سے مے کدے میں
پریشاں ہو گئے جب زندگی سے
لگی ہے آگ جب سے گلستاں میں
بہت ڈرنے لگا ہوں روشنی سے
نہ ہو جو ترجمان وقت رزمیؔ
بھلا کیا فائدہ اس شاعری سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.