ہجوم غم سے مسرت کشید کرتے ہیں
ہجوم غم سے مسرت کشید کرتے ہیں
کہ ہم تو زہر سے امرت کشید کرتے ہیں
انہوں نے پال رکھے ہیں زمانے بھر کے غم
مرے لہو سے جو عشرت کشید کرتے ہیں
ہماری فکر ابھی قید ہے ظواہر میں
ہم اپنے کام سے شہرت کشید کرتے ہیں
صدائیں ہم نے سنی ہیں جو شہر میں ان سے
اک ایک لفظ بغاوت کشید کرتے ہیں
میں ان کو دیکھ کے حیرت میں غرق ہوں آسیؔ
وہ میرے حال سے عبرت کشید کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.