ہجوم غم سے شکایت نہ اب ترے در سے
نہیں ہے واسطہ اب کچھ بھی عشق کے زر سے
دل اسیر کو میرے بہار گل سے کیا
یہ خیمہ گاہ ہے آباد یاد دلبر سے
سفر نژاد تھا آزاد خود کو رکھا تبھی
وگرنہ کون نکلتا بھرے پرے گھر سے
گلہ بھی کرنے کو کوئی نہیں جواز یہاں
رہے بھی کیسے کوئی دور اس ستم گر سے
ڈرا رہا ہے وہ کار جنوں سے مجھ کو احدؔ
نکالتا نہیں پر مجھ کو آتشیں گھر سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.