Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجوم رنج سے دل کو مسرت ہوتی جاتی ہے

احسان دانش

ہجوم رنج سے دل کو مسرت ہوتی جاتی ہے

احسان دانش

MORE BYاحسان دانش

    ہجوم رنج سے دل کو مسرت ہوتی جاتی ہے

    کہ مجھ پر آئنہ اپنی حقیقت ہوتی جاتی ہے

    یہ کس تعمیر ناقص کی بھری جاتی ہیں بنیادیں

    کہ دنیا بے چراغ آدمیت ہوتی جاتی ہے

    وہ بے پردہ حریم شاعری میں آتے جاتے ہیں

    مرتب میری تاریخ‌‌ محبت ہوتی جاتی ہے

    میں جتنا ان کے اسباب جفا پر غور کرتا ہوں

    مجھے اپنی وفاؤں پر ندامت ہوتی جاتی ہے

    بہ ایں حالات مایوسی بہ ایں اوصاف محرومی

    محبت ہے کہ محتاج محبت ہوتی جاتی ہے

    زباں سی لیں ترے کہنے سے لیکن اس کو کیا کیجے

    شکایت جب نہیں ہوتی حکایت ہوتی جاتی ہے

    ہے میرا عشق یک در گیر محکم گیر سے بالا

    مری نظروں میں دنیا خوب صورت ہوتی جاتی ہے

    ارے توبہ گناہوں کے سیہ خوابوں سے بیداری

    کہ آنکھیں کھلتی جاتی ہیں ندامت ہوتی جاتی ہے

    یوں ہی تجدید پیمان وفا کیجے مرے ہم دم

    بڑی آسان تشریح محبت ہوتی جاتی ہے

    محبت رفتہ رفتہ ڈھل رہی ہے وضع داری میں

    یہ کس رفتار سے برپا قیامت ہوتی جاتی ہے

    جسے تصویر کہنا کفر ہے آئین الفت میں

    وہی تنویر معبود محبت ہوتی جاتی ہے

    مآل رنج و راحت دیکھتا جاتا ہے دل جتنا

    تمنا ماورائے رنج و راحت ہوتی جاتی ہے

    نہ ہو میرے نہ تم مجھ کو کسی کا ہونے دیتے ہو

    قیامت کیا یہ بالائے قیامت ہوتی جاتی ہے

    بحمد اللہ میں احسانؔ اس منزل پہ آ پہنچا

    مصیبت جب نہیں ہوتی مصیبت ہوتی جاتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Ghazaliyat-e-ahsaan Danish (Pg. 319)
    • Author : Shabnam Parveen
    • مطبع : Asghar Publishers (2006)
    • اشاعت : 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے