ہجوم شوق نے رسوا کیا کیا
ہجوم شوق نے رسوا کیا کیا
میں کیا کہنے کو تھا اور کہہ گیا کیا
گلوں کا خوں گلستاں کی تباہی
مناظر سامنے آئے ہیں کیا کیا
جنون رہروی اپنا سلامت
کریں گے رہنمائی رہنما کیا
کنول کے پھول پر شبنم کے قطرے
غرور حسن کو آخر ہوا کیا
نظر میں تھا جمال صد بہاراں
میں سوئے گل پلٹ کر دیکھتا کیا
تمہاری بے رخی اللہ رکھے
مری بیتابیوں کا تذکرہ کیا
جسے روشن کیا تھا خون دل سے
حسنؔ بجھنے لگا وہ بھی دیا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.