ہجوم سلسلۂ رفتگاں دکھائی دیا
ہجوم سلسلۂ رفتگاں دکھائی دیا
زمین پر ہی مجھے آسماں دکھائی دیا
میں ایسے شہر میں کچھ دن گزار آیا ہوں
ہر ایک شخص جہاں بے زباں دکھائی دیا
نگار خانۂ حیرت میں ایک شب گزری
پھر اس کے باد وہ منظر کہاں دکھائی دیا
سمجھ رہا تھا جسے اپنا ہم سفر وہ بھی
حریص مملکت جسم و جاں دکھائی دیا
فقط چراغ نہ تھے میری رہبری کے لئے
اک آئینہ بھی پس کارواں دکھائی دیا
ہر ایک شخص دیار سخن فروشاں میں
نقیب فطرت بازی گراں دکھائی دیا
کسی نے شہر کو صحرا بنا دیا اخترؔ
کسی کو دشت بھی اک سائباں دکھائی دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.