ہجوم یاس نے گھیرا تو کیسے مسکراؤ گے
ہجوم یاس نے گھیرا تو کیسے مسکراؤ گے
جو ابر اشک آ برسا کہاں اس کو چھپاؤ گے
مری باتیں مری چاہت مری سرگوشیاں جاناں
چلے گی جب ہوا تھم تھم تو آہٹ میری پاؤ گے
یہ جگنو اور ستارے چاندنی راتیں سبھی ہوں گے
یہ سب موسم ہمارے ہیں ہمیں کیونکر بھلاؤ گے
ہے تنہائی ہمیں پیاری یہی بخشش ہے دنیا کی
محبت کے تقاضوں کو مگر تم کیا نبھاؤ گے
چلے آتے ہیں گھر واپس پرندے شام کو سارے
مرا گھر اے بہارؔ آ کے نہ جانے کب بساؤ گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.