حکم قدرت نے جب آلام گری کا لکھا
حکم قدرت نے جب آلام گری کا لکھا
قسمت عشق میں غم بے اثری کا لکھا
آخرش چاک گریباں نظر آیا خود بھی
حال جس نے بھی مری جامہ دری کا لکھا
پڑھتے ہی نامۂ پر شوق مرا اس نے کہا
یہ تو ہے عالم آشفتہ سری کا لکھا
ورق دل پہ مرے عشق نے افسوس کے ساتھ
حادثہ تیری پشیماں نظری کا لکھا
جس نے تاریخ گلستان محبت لکھی
پہلے قصہ مری بے بال و پری کا لکھا
اپنی قدرت کا جب اظہار کیا صانع نے
راز آئینے پہ آئینہ گری کا لکھا
جز مرے پڑھ نہ سکا کوئی گلستاں میں جلیلؔ
ورق گل پہ نسیم سحری کا لکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.