حکومت ہے نہ شوکت ہے نہ عزت ہے نہ دولت ہے
حکومت ہے نہ شوکت ہے نہ عزت ہے نہ دولت ہے
خواجہ غلام السیدین ربانی
MORE BYخواجہ غلام السیدین ربانی
حکومت ہے نہ شوکت ہے نہ عزت ہے نہ دولت ہے
ہمارے پاس اب لے دے کے باقی بس ثقافت ہے
گنے جاتے ہیں جو دہلیز کے بجھتے چراغوں میں
انہیں ایوان کی محراب میں جلنے کی عادت ہے
چلو خیرات نہ ملتی کوئی کھڑکی ہی کھل جاتی
فقیروں کو محلے سے بس اتنی سی شکایت ہے
بھرم دونوں کا قائم ہے ادائے بے نیازی سے
زمانہ پوچھتا کب ہے ہماری کیا ضرورت ہے
کسی منزل پہ ہم کو مستقل رہنے نہیں دیتا
نہ جانے وقت کو ہم بے گھروں سے کیا شکایت ہے
زباں بندی تو پہلے تھی بحکم صاحب عالم
نگاہوں کو بھی اب خاموش رہنے کی ہدایت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.