ہنر جب فن میں ڈھلتا ہے بڑی تکلیف ہوتی ہے
ہنر جب فن میں ڈھلتا ہے بڑی تکلیف ہوتی ہے
رگوں کا خون جلتا ہے بڑی تکلیف ہوتی ہے
غزل گوئی کو کیا تم نے بہت آسان سمجھا ہے
جب اس میں دل پگھلتا ہے بڑی تکلیف ہوتی ہے
جو شب بیدار ہوتے ہیں یہ ان کے دل سے پوچھو تم
کہ جب سورج نکلتا ہے بڑی تکلیف ہوتی ہے
چمن کے سارے پھولوں سے محبت ہے مجھے لیکن
کوئی ان کو مسلتا ہے بڑی تکلیف ہوتی ہے
جسے دل میں بسا کے ہم نے پلکوں پر سجایا تھا
وہ ہی ارماں کچلتا ہے بڑی تکلیف ہوتی ہے
انہیں باتوں ہی باتوں میں ہم اکثر چھو تو لیتے ہیں
مگر جب ہاتھ جلتا ہے بڑی تکلیف ہوتی ہے
سنہری دھوپ میں ہم فیضؔ اس کے ساتھ رہتے ہیں
مگر جب وقت ڈھلتا ہے بڑی تکلیف ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.