Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہنر مندی سے جینے کا ہنر اب تک نہیں آیا

خالد محمود

ہنر مندی سے جینے کا ہنر اب تک نہیں آیا

خالد محمود

MORE BYخالد محمود

    ہنر مندی سے جینے کا ہنر اب تک نہیں آیا

    سفر کرتے رہے طرز سفر اب تک نہیں آیا

    غلط ہے تیرے اشکوں میں اثر اب تک نہیں آیا

    تجھے رونا اے میری چشم تر اب تک نہیں آیا

    ہزاروں فلسفی قبضہ کئے بیٹھے ہیں ذہنوں پر

    مرے قابو میں یارب میرا سر اب تک نہیں آیا

    پڑا رہتا ہے ہر دم خوف کا سایہ رگ جاں پر

    کوئی بے خوف لمحہ بے خطر اب تک نہیں آیا

    ہمارے سر پہ ہے سایہ فگن امید کا سورج

    ہماری راہ میں کوئی شجر اب تک نہیں آیا

    ہمیں تو قافیہ پیمائی کرنا بھی نہیں آتا

    بڑا فن ہے جو آ جاتا مگر اب تک نہیں آیا

    وہ کہتے ہیں دعائیں با اثر ہوتی ہیں خالدؔ کی

    میں کہتا ہوں کوئی زیر اثر اب تک نہیں آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے