ہنر سے اپنے کسی کو وہ دنگ کیا کرتے
ہنر سے اپنے کسی کو وہ دنگ کیا کرتے
غروب ہو گیا سورج تو جنگ کیا کرتے
ہمارے ہاتھ سے موسم پھسل گیا ورنہ
تمہیں کہو کہ سلاطین رنگ کیا کرتے
ابھر رہا ہے جو نقشہ وہ خوفناک سہی
دمک رہی تھی حویلی پتنگ کیا کرتے
دکھایا ہاتھ تو پہلو بدل کے بیٹھ گئے
لکھا تھا دشت نوردی ملنگ کیا کرتے
یہی بہت ہے تباہی کے واسطے اپنی
اب اور اس سے زیادہ ترنگ کیا کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.