ہنوز رات ہے جلنا پڑے گا اس کو بھی
ہنوز رات ہے جلنا پڑے گا اس کو بھی
کہ میرے ساتھ پگھلنا پڑے گا اس کو بھی
درست ہے کہ وہ مجھ سے گریز پا ہے مگر
گروں گا میں تو سنبھلنا پڑے گا اس کو بھی
اٹوٹ دوستی نسبت تعلقات وفا
یہ کیسی آگ میں جلنا پڑے گا اس کو بھی
کسی بھی طرح سے اس پیار کو نبھانا ہے
اب اپنا آپ بدلنا پڑے گا اس کو بھی
مجھے کسی بھی سفر پہ نہ جانے دے گا کبھی
اسے خبر ہے کہ چلنا پڑے گا اس کو بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.