حر کہہ رہے ہیں آگ سے مولا نکال دیں
حر کہہ رہے ہیں آگ سے مولا نکال دیں
عاصی ہوں میرا نام شہیدوں میں ڈال دیں
مقتل میں الاماں کا ہے اب شور چار سو
مجھ کو سخی یہ تیر کماں اور ڈھال دیں
آل نبی بھی ناز کرے اس کے بخت پر
اپنا وہ جس کے واسطے بی بی رومال دیں
آنسو بہا کے حضرت حر نے یہی کہا
عباس با وفا مجھے اوج کمال دیں
لکھتا ہے یہ قصیدے شب و روز آپ کے
مولا سحرؔ کے فن کو سند لا زوال دیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.