حرمت زندگی نہیں جاتی
حرمت زندگی نہیں جاتی
خودکشی ہم سے کی نہیں جاتی
تختۂ مشق بن رہے ہیں لوگ
وقت کی برہمی نہیں جاتی
کیوں نہ ہم ترک مے کشی کرتے
منہ لگی مے کشی نہیں جاتی
اپنا آتش کدہ ہے اور میں ہوں
غیر تک شعلگی نہیں جاتی
روز مرتے ہیں روز جیتے ہیں
اپنی شائستگی نہیں جاتی
کیا عجوبہ ہے جان جا کر بھی
آنکھ کی روشنی نہیں جاتی
جانے کس مصلحت کے مارے ہیں
لب کشائی بھی کی نہیں جاتی
ہر جتن ہم نے کر کے دیکھ لیا
جیتے جی تشنگی نہیں جاتی
خود کو حامدؔ نہ شرمسار کرو
آپ بیتی کہی نہیں جاتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.