Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن اچھا ہے محمد کا کمال اچھا ہے

محمد یوسف راسخ

حسن اچھا ہے محمد کا کمال اچھا ہے

محمد یوسف راسخ

MORE BYمحمد یوسف راسخ

    حسن اچھا ہے محمد کا کمال اچھا ہے

    جو خدا کو بھی ہے پیارا وہ جمال اچھا ہے

    بزم کونین مرتب ہوئی تیری خاطر

    وقت ہے تیرے لئے اس میں جو مال اچھا ہے

    مجھ سے پوچھے تو کوئی تیرے غلاموں کا عروج

    بادشاہوں سے بھی رتبے میں بلال اچھا ہے

    غم اٹھانے کی ہے عادت مری طبع ثانی

    میں تو کہتا ہوں کہ دنیا میں ملال اچھا ہے

    قصۂ طور سے واقف ہے زمانہ سارا

    کوئی کس منہ سے کہے شوق جمال اچھا ہے

    بزم میں دیکھ کے حسرت سے کسی کو چپ ہوں

    در حقیقت یہی انداز سوال اچھا ہے

    جس میں اک دن بھی میسر ہو ملاقات کی رات

    میرے نزدیک تو وہ ماہ وہ سال اچھا ہے

    لطف دیتا ہے مجھے تیرا تصور شب غم

    سچ کہا کرتے ہیں اچھوں کا خیال اچھا ہے

    جب سے دیکھے ہیں تمہارے لب و ابرو ہم نے

    نہ کہا ہے نہ کہیں گے کہ ہلال اچھا ہے

    تجھ سے ہٹ کر کہیں پڑتی ہی نہیں میری نظر

    یوں تو یوسف کا بھی ہونے کو جمال اچھا ہے

    عاشقوں کے لئے کس کام کا ہے صبر و قرار

    جو ترے غم میں رہے مضطرب حال اچھا ہے

    اس نے دیکھا ہی نہیں قامت زیبا تیرا

    جو یہ کہتا ہو کہ گلشن میں نہال اچھا ہے

    پھر وہی ذکر ہے ارباب کرم کا راسخؔ

    ہم سمجھتے ہیں یہ انداز سوال اچھا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے