حسن بتاں کا عشق مری جان ہو گیا
حسن بتاں کا عشق مری جان ہو گیا
یہ کفر اب تو حاصل ایمان ہو گیا
اے ضبط دل یہ کیسی قیامت گزر گئی
دیوانگی میں چاک گریبان ہو گیا
وہ بن سنور کے پھر مری محفل میں آ گئے
بیٹھے بٹھائے حشر کا سامان ہو گیا
کر کے سنگھار آئے وہ ایسی ادا کے ساتھ
آئینہ ان کو دیکھ کے حیران ہو گیا
دیکھا جو اس صنم کو تو محسوس یہ ہوا
جلوہ خدا کا صورت انسان ہو گیا
سب میرا عشق دیکھ کے لیتے ہیں تیرا نام
میں بھی ترے جمال کی پہچان ہو گیا
پوجا کریں گے اس کی فناؔ ہم تمام عمر
وہ بت ہمارے واسطے بھگوان ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.