حسن فروغ شب ہے زخم جگر ہمارا
ہر چند منتظر ہے بام سحر ہمارا
احباب کو مبارک یہ شوق تیرگی کا
ہے ذوق روشنی کا زاد سفر ہمارا
کیوں باعث الم ہوں یہ خوں چکاں جبینیں
تھا ابتدا سے دشمن وہ سنگ در ہمارا
کرتے جو ہم کنارا اس دانش و ہنر سے
عشرت گروں میں ہوتا شاید گزر ہمارا
پروردۂ ہوس جو حسن یقیں بھی ہوتا
یہ کربلائے دوراں ہوتا نہ گھر ہمارا
کیا کیا ہے ناز ہم کو اس بخت نارسا پر
صدق و صفا سے رشتہ ہے معتبر ہمارا
دیکھیں سروشؔ وہ بھی اس منظر حسیں کو
جلووں کی آبرو ہے زخم جگر ہمارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.