Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن خط شعار پذیرائی لے گیا

مخدوم زادہ مختار عثمانی

حسن خط شعار پذیرائی لے گیا

مخدوم زادہ مختار عثمانی

MORE BYمخدوم زادہ مختار عثمانی

    حسن خط شعار پذیرائی لے گیا

    مجھ سے مرے خلوص کی سچائی لے گیا

    اک دوسرے کو زخم دکھاتا نہیں کوئی

    وہ جب سے اعتبار مسیحائی لے گیا

    پہلے پہل ملا تو اکیلا کیا مجھے

    جب یاد بن کے آیا تو تنہائی لے گیا

    جتنی خوشی تھی میں نے زمانے کو بانٹ دی

    خود اپنے گھر میں غم کی شناسائی لے گیا

    مجبوریوں کا اس کی کرے کون تجزیہ

    جو اپنے ساتھ وقت کی رسوائی لے گیا

    شب آشنا تھے لاتے کہاں تاب روشنی

    سورج تمام شہر کی بینائی لے گیا

    مختارؔ تاب جنبش لب بھی کہاں ہے اب

    وہ کیا گیا کہ قوت گویائی لے گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے