Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن خود بیں کا اشارہ مجھے معلوم نہ تھا

وفا ملک پوری

حسن خود بیں کا اشارہ مجھے معلوم نہ تھا

وفا ملک پوری

MORE BYوفا ملک پوری

    حسن خود بیں کا اشارہ مجھے معلوم نہ تھا

    ان کی آنکھوں میں ہے شکوہ مجھے معلوم نہ تھا

    اب سوا مرثیۂ کم نگہی کیا کہئے

    سامنے تھا مرے جلوہ مجھے معلوم نہ تھا

    مجھ کو شکوہ نہیں کچھ آتش گل سے لیکن

    آشیاں یوں بھی جلے گا مجھے معلوم نہ تھا

    گم ہوئی گیسوئے جاناں کی سیاہی اس میں

    اتنی تاریک ہے دنیا مجھے معلوم نہ تھا

    خون دل جس کے لئے صرف کیا ہے میں نے

    وہ ہے تاریک اجالا مجھے معلوم نہ تھا

    دور تک نقش قدم ہے نہ نشان سجدہ

    میں ہوں اس راہ میں تنہا مجھے معلوم نہ تھا

    میں غم عہد تعلق کو بھلا بیٹھا تھا

    دل کا ہر زخم ہے تازہ مجھے معلوم نہ تھا

    دیکھ کر حسن کا اترا ہوا چہرہ گم ہوں

    ان کا یہ حال بھی ہوگا مجھے معلوم نہ تھا

    اور بھی کچھ در زنداں سے نکلتے ہی وفاؔ

    سخت ہو جائے گا پہرہ مجھے معلوم نہ تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے