حسن مختار سہی عشق بھی مجبور نہیں
یہ جفاؤں پہ جفا اب مجھے منظور نہیں
زلف زنجیر سہی دل بھی گرفتار مگر
میں ترے حلقۂ آداب کا محصور نہیں
دل کا سودا ہے جو پٹ جائے تو بہتر ورنہ
میں بھی مجبور نہیں آپ بھی مجبور نہیں
دامن دل سے یہ بیگانہ روی اتنا گریز
تم تو اک پھول ہو کانٹوں کا بھی دستور نہیں
چند جام اور کہ میخانۂ جاں تک پہنچیں
ڈھونڈنے والے مجھے مجھ سے بہت دور نہیں
سب لباسوں میں ہیں پوشیدہ گناہوں کی طرح
دل بیباک بھی محفل کے تئیں اور نہیں
ہر سخن ہوش کا ہے مفتی حیران کے ساتھ
سب پئے بیٹھے ہیں اور کوئی بھی مخمور نہیں
سب رسن بستۂ آزادیٔ ایماں ہوئے
اب کوئی میرے سوا بندۂ مجبور نہیں
اس سے مل کر بھی اداس اس کی جدائی بھی گراں
دل بہ ہر حال کسی طور بھی مسرور نہیں
- کتاب : Soch Nager (Pg. 102)
- Author : Hassan Aabid
- مطبع : Karwa.n Publications (1980)
- اشاعت : 1980
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.