Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن نا ممکن کو ہونٹوں نے چھوا پھر کیا ہوا

محبوب خزاں

حسن نا ممکن کو ہونٹوں نے چھوا پھر کیا ہوا

محبوب خزاں

MORE BYمحبوب خزاں

    حسن نا ممکن کو ہونٹوں نے چھوا پھر کیا ہوا

    اپنی بے ربطی پہ دل الجھا رہا پھر کیا ہوا

    رات دن ملتے رہے افلاک کے سائے تلے

    رات اور دن میں وہی پردہ رہا پھر کیا ہوا

    جھوٹ کو سچ پر فضیلت ہی رہی برسوں کے باد

    دوسروں نے سچ کو بھی سچا کہا پھر کیا ہوا

    گرم تھا بازار ہستی سو جتن کے باوجود

    روح کا یا جسم کا سودا ہوا پھر کیا ہوا

    آج اس کو ہو نہ ہو رستے میں ملنا ہے ضرور

    رات اس نے خواب میں پردہ کیا پھر کیا ہوا

    عمر بھر چلتی رہی دنیائے ہجراں پر دھنک

    جاگتی آنکھوں میں اک سپنا رہا پھر کیا ہوا

    ان کو اب میری کہانی میں یہ دلچسپی ہے کیوں

    ہاں مجھے اس دور نے ٹھکرا دیا پھر کیا ہوا

    پھل گرے پتے گرے آئی گئی فصل بہار

    سب نے پوچھا کیا ہوا دل نے کہا پھر کیا ہوا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے