Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن نوائے شوق کی تعمیل کر چلے

حسرت خان خٹک

حسن نوائے شوق کی تعمیل کر چلے

حسرت خان خٹک

MORE BYحسرت خان خٹک

    حسن نوائے شوق کی تعمیل کر چلے

    سر کو اٹھائے عہد کی تکمیل کر چلے

    خاکی بدن کو آتش دائم کی لو پہ رکھ

    حدت برائے جان کی ترسیل کر چلے

    دردوں بھری دریدہ ردائے حیات کو

    تانے سے بانا جوڑ کے زنبیل کر چلے

    نوری تجلیات کو پرواز و پر دئے

    اپنے تخیلات کو جبریل کر چلے

    اپنی انائے ہوش کا سودا نہیں کیا

    پرجوش رہ کے خوف کی تذلیل کر چلے

    کل شب ترے خیال کے پہلو میں بیٹھ کر

    غم ہائے روزگار سے تعطیل کر چلے

    میں نے صدائے حق کو کیا سربلند اور

    باقی تمام کام ابابیل کر چلے

    دل کی جبیں کو آپ کی چوکھٹ پہ ٹیک کر

    آنکھوں کو انتظار میں تحلیل کر چلے

    گہری سیاہ رات میں خود کو جلا کے ہم

    مثل مثال روشنی تمثیل کر چلے

    اندر کی چپ کو کس نے عطا کر دی دھڑکنیں

    حسرتؔ نئی زبان میں تفصیل کر چلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے