حسن تخئیل کا پیکر ٹھہرا
حسن تخئیل کا پیکر ٹھہرا
جو مرے درد کا محور ٹھہرا
رنگ دکھلائے ہواؤں نے بہت
شوق زخموں کا پیمبر ٹھہرا
جانے کس گھر میں جلی ہیں شمعیں
جانے وہ کس کا مقدر ٹھہرا
کون احساس کی تہہ تک پہنچے
کون اس دشت کا سرور ٹھہرا
میں ستاروں کی قبا پہنوں گا
تو اگر شام کا منظر ٹھہرا
لوگ گھبرائے ہوئے پھرتے ہیں
کون اس دور کا رہبر ٹھہرا
کاظمیؔ صبر و وفا کا شاعر
گویا خوابوں کا سمندر ٹھہرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.