Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن تماشا دوست چھپے کیوں حجاب میں

سید ظہیر احمد زیدی

حسن تماشا دوست چھپے کیوں حجاب میں

سید ظہیر احمد زیدی

MORE BYسید ظہیر احمد زیدی

    حسن تماشا دوست چھپے کیوں حجاب میں

    سو جلوے رونما ہیں کسی کے نقاب میں

    اے کیف بے خودی مجھے لے جا اسی جگہ

    ہیں سر بہ سجدہ سینکڑوں جس کی جناب میں

    اے درد ٹھہر ٹھہر مری جستجو کو دیکھ

    میں ان کو دیکھتا ہوں ہزاروں نقاب میں

    ہر موت کا ہے راز نہاں زندگی دوام

    ہر زندگی بہار ہے خانہ خراب میں

    بن بن کے ہے بگڑنے میں اک شان دلبری

    اک تازہ زندگی ہے ہر اک انقلاب میں

    مر مر کے ہم نے مرتبہ حاصل کیا ہے یہ

    رنگ شباب لایا ہے بچپن حجاب میں

    دریا میں آج کس کا سفینہ ہوا تباہ

    کیوں ڈبڈبائے اشک یہ چشم حباب میں

    اے جذب شوق ٹھہر نہ بڑھ تو حدود سے

    راز نہاں عیاں نہ ہو چشم پر آب میں

    سیدؔ یہ عشق اور حسینوں کی محفلیں

    سب خواب ہے جو دیکھ رہے ہو شباب میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے