حسن ظن کام لیجے بد گمانی پھر سہی
حسن ظن کام لیجے بد گمانی پھر سہی
بے تکلف اور کیجے مہربانی پھر سہی
آج جو بیتی ہے دل پر ماجرا اس کا سنو
داستان عشرت عہد جوانی پھر سہی
ظرف سے کم وقت سے پہلے نہیں ملتی یہاں
آج زہر غم ہی پی لو ارغوانی پھر سہی
تیغ کس کے ہاتھ میں تھی کون تھا سینہ سپر
یہ کہانی آج سن لو وہ کہانی پھر سہی
شمع فانوس طلب ہر رنگ میں روشن رہے
خوں فشانی کے مزے لو گل فشانی پھر سہی
ذہن کو مانوس کر دیتا ہے لفظوں کا طلسم
مدعا کہہ دیجئے جادو بیانی پھر سہی
کس میں ہمت ہے فریدیؔ کون یہ ان سے کہے
مسکرا کر حال سن لو لن ترانی پھر سہی
- کتاب : Kufr-e-tamanna (Pg. 23)
- Author : Mugheesuddeen Faeeidi
- مطبع : Maktaba Jamia LTD in Jamia Nagar, Delhi (1987)
- اشاعت : 1987
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.