حسن جب قاتل نہ تھا اور عشق دیوانہ نہ تھا
حسن جب قاتل نہ تھا اور عشق دیوانہ نہ تھا
زندگی میں درد و غم کا کوئی افسانہ نہ تھا
سب سے وہ کہتا پھرا میں ہی تھا اس کا آشنا
سامنے آیا تو اس نے مجھ کو پہچانا نہ تھا
رات بھر کچھ آہٹیں دل کی طرف آتی رہیں
ہم تھے جس کے منتظر اس کو مگر آنا نہ تھا
ایک سہمی سی تمنا ایک مبہم سا خیال
اس سے بڑھ کر میرے دل میں کوئی نذرانہ نہ تھا
دیکھیے کس سمت اب کے لے چلے آوارگی
دشت ایسا کون سا تھا ہم نے جو چھانا نہ تھا
شعلۂ غم جل اٹھا تو بجھ گئے سارے چراغ
آتش دل گل ہوئی تو کوئی پروانہ نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.