حسن جب تک خفا نہیں ہوتا
حسن جب تک خفا نہیں ہوتا
عاشقی میں مزا نہیں ہوتا
پوجنا مت اسے خدا کے لیے
کوئی بھی بت خدا نہیں ہوتا
ترک الفت کا یہ نہ ہو آغاز
آج کل وہ خفا نہیں ہوتا
ہم بھی غفلت میں عمر بھر رہتے
گر عدو کو سنا نہیں ہوتا
کیوں کسی کو حقیر کہتے ہو
رنگ خوں کا جدا نہیں ہوتا
اپنی تقدیر خود بنا لیجے
وقت اچھا برا نہیں ہوتا
اس کے آگے ہیں مشکلیں آساں
مرد مومن سے کیا نہیں ہوتا
دیتا ذاکرؔ صدا انا الحق کی
گر زمیں پر کھڑا نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.