حسن کا حال یہ با دیدۂ تر دیکھا ہے
حسن کا حال یہ با دیدۂ تر دیکھا ہے
در بدر خاک بسر شام و سحر دیکھا ہے
ان گنہ گار نگاہوں نے جدھر دیکھا ہے
ایک اجڑا ہوا سپنوں کا نگر دیکھا ہے
دل خوش فہم نے اک خواب شجر دیکھا ہے
شومیٔ بخت کہ بے برگ و ثمر دیکھا ہے
داد خواہی کی نہیں اہل چمن کو توفیق
جان دینے میں اسیروں نے مفر دیکھا ہے
آخر کار ہوا قید زمیں سے آزاد
ماہ و انجم نے یہ اقدام بشر دیکھا ہے
مصلحت کوش رفیقوں سے ہے دوری لازم
نہ ہوئے وقت پہ وہ سینہ سپر دیکھا ہے
جیسے ہو غیب سے مژدہ کوئی آنے والا
میں نے پیہم کبھی یوں جانب در دیکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.