حسن کا صدقہ اتارا جائے گا
حسن کا صدقہ اتارا جائے گا
پھر کوئی بے جرم مارا جائے گا
ذکر ہے منصور کے انجام کا
کون سولی سے گزارا جائے گا
میری کشتی ڈوب جائے گی جہاں
پاؤں چھونے کو کنارہ جائے گا
بہر بازی سامنے کوئی سہی
کون سی صورت سے ہارا جائے گا
روتے روتے ہنستے ہنستے ہر طرح
زندگی تجھ کو گزارا جائے گا
ڈوبنے والے سے بھاگے گا وہ دور
جس کسی کو بھی پکارا جائے گا
کیا خبر تھی اور بگڑے گا جہاں
جس قدر اس کو سنوارا جائے گا
چودھویں کا چاند صدقے کی طرح
تیرے چہرے سے اتارا جائے گا
حضرت منزلؔ یہ سوچا ہے کبھی
کچھ نہ کچھ ہے وہ بھی چارا جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.