حسن کے غمزے بھی دیکھے ہیں ستم دیکھے ہیں
حسن کے غمزے بھی دیکھے ہیں ستم دیکھے ہیں
دل پہ جو کچھ بھی ہوئے ہیں وہ کرم دیکھے ہیں
اہل دل نے جنہیں آثار قیامت سمجھا
ہم نے آنکھوں سے وہی نقش قدم دیکھے ہیں
اپنے ہی پوجنے والوں کو جو دیتے ہیں سزا
معبد عشق میں ایسے بھی صنم دیکھے ہیں
تجھ کو معلوم نہیں گردش دوراں ہم نے
بعض اوقات قیامت کے قدم دیکھے ہیں
ان کی مستانہ خرامی کے جلو میں ہم نے
عیش دیکھے ہیں کبھی اور کبھی غم دیکھے ہیں
کیا محبت کے حقائق کا پتہ دیں تم کو
جذبۂ شوق سے ابھرے تو الم دیکھے ہیں
مرضیٔ دوست پہ باسطؔ جو مٹا دیں خود کو
ایسے جانباز ذرا ہم نے بھی کم دیکھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.