حسن کے سامنے ہم شمع جلاتے کیسے
حسن کے سامنے ہم شمع جلاتے کیسے
آئنہ ساز کو آئینہ دکھاتے کیسے
اس کا انداز ستم ہم کو بہت راس آیا
ورنہ دنیا کے ستم اور اٹھاتے کیسے
لاکھ چاہا کہ محبت کا نہ اظہار کریں
پھر بھی چہرہ کے تأثر کو چھپاتے کیسے
جس کو معلوم نہیں دل کی تباہی کا سبب
داستاں اس کو محبت کی سناتے کیسے
یہ مری شوخ نگاہی کا اثر ہے عنبرؔ
ورنہ گھبرا کے وہ چلمن کو اٹھاتے کیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.