Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن خود جلوہ نمائی پہ ہے مجبور میاں

امتیاز علی عرشی

حسن خود جلوہ نمائی پہ ہے مجبور میاں

امتیاز علی عرشی

حسن خود جلوہ نمائی پہ ہے مجبور میاں

جانئے عشق کو ایک مجرم معذور میاں

قرب گر اور نہ بڑھ جائے تو میرا ذمہ

کھینچ کر دیکھیے اپنے کو ذرا دور میاں

مل رہی ہے ہمیں قسمت سے وہ صہبا کہ جسے

پی کے ہوتا نہیں کوئی بھی مخمور میاں

اپنی راتوں کو جو بیدار رکھا کرتے ہیں

ان کی بیداری کو درکار ہے اک صور میاں

عشق وہ نار کہ دیکھے سے دکھائی نہ پڑے

حسن وہ نور کہ رہتا نہیں مستور میاں

احترام گل و لالہ بسر و چشم مگر

بچیں کانٹوں سے یہ اپنا نہیں دستور میاں

تم جب آتے ہو تو کچھ ایسا لگا کرتا ہے

جیسے جنت سے اتر آئی ہو اک حور میاں

ہم نے سو بار بسایا اسے امیدوں سے

دل وہ بستی ہے جو رہتی نہیں معمور میاں

دار پر چڑھنے کی طاقت نہیں عرشیؔ میں ابھی

سر سے پا تک ہے شکستوں سے بدن چور میاں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے