حسن کی گود میں بے رخی سو گئی
حسن کی گود میں بے رخی سو گئی
عشق کی گود میں بندگی سو گئی
مے کدے میں نہ ٹوٹا کسی کا بھرم
دور چلتا رہا تشنگی سو گئی
موت نے اپنا جادو چلایا ہی تھا
تیرگی جاگ اٹھی روشنی سو گئی
وقت کے ساز پر تان چھیڑی ہی تھی
ساز بجتا رہا نغمگی سو گئی
کارواں تو سر راہ لٹتے رہے
رہبروں کی مگر رہبری سو گئی
شمع جلنے لگی خاک اڑنے لگی
موت کی سیج پر زندگی سو گئی
چاند بڑھتا گیا رات کٹتی گئی
غم سے آخر لپٹ کر خوشی سو گئی
ہم تکلف کے مارے رہے بے خبر
تمکنت جاگ اٹھی سادگی سو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.