حسن کی گود میں عشق بھی سو گیا بندگی سے پرے
حسن کی گود میں عشق بھی سو گیا بندگی سے پرے
ہم تکلف کی دنیا بساتے رہے سادگی سے پرے
اپنا گھونگھٹ کلی نے اٹھایا جوں ہی خار ہنسنے لگے
رو کے شبنم یہ بولی کھلے گل یہاں تازگی سے پرے
رہبروں کی عنایت ہوئی قافلے لٹ گئے راہ میں
جس کو دیکھو وہی رہنما ہے یہاں رہبری سے پرے
آپ کو دیکھ کر یوں لگا نیند میں جیسے چونکا ہوں میں
آگہی کا جہاں میں بساتا رہا آگہی سے پرے
جس کو اپنا سمجھتا رہا عمر بھر وہ نہ میرا ہوا
آنسوؤں کا جہاں بس رہا ہے فقط خامشی سے پرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.