حسن کی ہر ادا پہ مرتا ہوں
حسن کی ہر ادا پہ مرتا ہوں
زندگی تیری قدر کرتا ہوں
کھو نہ جائیں مزے حضوری کے
سانس لیتے ہوئے بھی ڈرتا ہوں
عشق کی ہے یہ کون سی منزل
گاہ جیتا ہوں گاہ مرتا ہوں
کون عارف ہے عظمت غم کا
مٹ کے میں اور بھی نکھرتا ہوں
ہو کے پامال راہ الفت میں
کیا بگڑتا ہوں کیا سنورتا ہوں
بحر غم میں یہ فکر کس کو ہے
غرق ہوتا ہوں یا ابھرتا ہوں
غیر کو راز دار کیا کرتا
میں بشیرؔ آپ سے بھی ڈرتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.