حسن کی شمع کے پروانے چلے آتے ہیں
حسن کی شمع کے پروانے چلے آتے ہیں
بے بلائے ہوئے دیوانے چلے آتے ہیں
کیا مرے دل کو وہ سمجھانے چلے آتے ہیں
یعنی اور آگ کو سلگانے چلے آتے ہیں
فصل بادہ بھی نہیں مست گھٹائیں بھی نہیں
کیوں چھلکتے ہوئے پیمانے چلے آتے ہیں
درد دل دیتے ہیں اور خود یہ کرم کرتے ہیں
رونے والوں کو وہ سمجھانے چلے آتے ہیں
رحم سے خالی نہیں میرے لئے ان کا ستم
اس دل زار کو تڑپانے چلے آتے ہیں
تم نہ آئے ستم افسوس عیادت کے لئے
اپنے تو اپنے ہیں بیگانے چلے آتے ہیں
کوئی پوشیدہ نہیں راز محبت لیکن
رازؔ ہم راز کو سمجھانے چلے آتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.